...

11 views

random
اشک جو آنکھوں سے بہہ نہ سکے سب میرے دل میں ہیں
امیدیں جو جاگیں اور خاک ہو گیئں سب میرے دل میں ہیں
خواب جو دیکھتے ہی ریزہ ریزہ ہوئے سب میرے دل میں ہیں
خواہشیں جو اک آن میں دم توڑ گئیں سب میری دل میں ہیں
اپنوں کے دیے زخم جو بھرتے نہیں سب میرے دل میں ہیں
غیروں کے کیے ظلم بھی ستم بھی سب میرے دل میں ہیں
اپنی ذات سے جڑے کچھ بے نام دکھ سب میرے دل میں ہیں
نہ جانے کتنی ہی ان کہی کہانیاں سب میرے دل میں ہیں
۔۔۔۔
مگر پھر بھی مسلسل اسے توڑا گیا ہے
آگے بھی جس نے توڑنا ہو توڑ ڈالے مگر
توڑنے سے پہلے دل کی حالت دیکھ لے بغور
وہاں کچھ ایسا ہے نہیں جسے توڑا جائے
ہاں مگر خدارا ٹوٹی ہوئی شے کو دو بارہ نہ توڑا جائے



© صائمہ الفت ؔ ‏