خواب
خواب آنکهوں میں سجائے نہیں جاتے
اب کانٹے دامن سے چهڑائے نہیں جاتے
مجھ سے ناراض ہیں شاید
الفاظ اب ورق پر اتارے نہیں جاتے
بوسیدہ سہی مگر سنبھال رکهے ہیں
ہاں پهول کتابوں سے نکالے نہیں جاتے
...
اب کانٹے دامن سے چهڑائے نہیں جاتے
مجھ سے ناراض ہیں شاید
الفاظ اب ورق پر اتارے نہیں جاتے
بوسیدہ سہی مگر سنبھال رکهے ہیں
ہاں پهول کتابوں سے نکالے نہیں جاتے
...