لا تعداد خیالات
ائے جانِ عروج~ ہم پہ کچھ تو رحم کھایا کرو٫
اگر یادوں میں آتے ہی ہو ٫تو دستک دیکر آیا کرو٫٫
یہ دلِ ناداں تو ویسے ہی موم کا ہے٫
اسے اپنی محبّت کی تپش سے یوں تو نہ
پگھلایا کرو٫٫
دھڑکنیں تو پہلے ہی مدّھم پڑ جاتی ہیں تمہارے ذکر پر٫
یوں اچانک خیالوں میں آکر انہیں مزید نہ ٹھہرایا کرو٫٫
مانا کہ تم کمال کا حُسنِ...
اگر یادوں میں آتے ہی ہو ٫تو دستک دیکر آیا کرو٫٫
یہ دلِ ناداں تو ویسے ہی موم کا ہے٫
اسے اپنی محبّت کی تپش سے یوں تو نہ
پگھلایا کرو٫٫
دھڑکنیں تو پہلے ہی مدّھم پڑ جاتی ہیں تمہارے ذکر پر٫
یوں اچانک خیالوں میں آکر انہیں مزید نہ ٹھہرایا کرو٫٫
مانا کہ تم کمال کا حُسنِ...