...

6 views

اے ذندگی
جیا ہوں اب تک تجھے تنہا ذندگی
کچھ تو خیال کر بے وفا ذندگی
زخم سہہ کے تجھے ذندہ رکھا ہے
تو میرا ہی گھر تو نہ جلا ذندگی
تیرے میرے رشتے میں آج تک
میرا کوئ قصور ہے تو بتا ذندگی
سانسوں سے ربط ٹوٹنے نہیں دیا
بس یہی میری ہے نہ خطا ذندگی
خاموش رہ کے تیرا بھرم رکھا ہے
سر عام میرا مذاق نہ اڑا ذندگی
اچھے برے میں تیرے ساتھ رہا ہوں
بے وفا ہوں یہ الزام نہ لگا ذندگی
محفل میں تیری پہچان رکھی ہے
میرے خد و خال تو نہ مٹا ذندگی
اچھا رہا ہے ہر راہ پہ تیرا میرا سفر
جتنا رہا ہے اسی سے کام چلا ذندگی
تھک چکا ہے جاوید چلا نہیں جاتا
اب تو جا تیرا حافظ خدا ذندگی
© javid