وہ صبح کا ستارہ
سینکڑوں ستارے چمکتے ہیں رات بھر
پھر بھی ہار جاتا ہے دلکش نظارہ
جانے کیسے سبقت لے جاتا ہے
وہ صبح کا ستارہ...
آفتاب کی آمد کی خاطر
اس سے تاریکی کی چادر لےکہ
اوڑھ لیتا ہے خود پہ
اور پھر منظر سے غائب ہو جاتا ہے
وہ صبح کا ستارہ...
باقی ستاروں کی طرح آسمان پہ
بے وقعت وقت نہیں گزارتا
ہر دن امید دلاتا ہے
لوگوں کو نئے سورج کی
وہ صبح کا ستارہ...
لوگ اندیکھا کر دیتے ہیں
روز اِن ٹمٹماتے ستاروں کو
مگر خاص نظر سے دیکھتے ہیں
اس ایک ستارے کو
جس میں امید جھلکتی ہے
اسکا زوال عروج ہے
روشنی کا, سحر کا
غروب ہوتے ہوئے بھی چھوڑ جاتا ہے
نشان اپنا
وہ صبح کا ستارہ....
© All Rights Reserved