میرا صنم
ایسا ہے میرا صنم کہ میں اسے
زخم دکھاؤں تو دیکھتا نہیں
غم سناؤں تو سنتا نہیں
کچھ باتوں پہ ہنستا ہے
کچھ کو جھوٹ سمجھتا ہے
جو ہوتی ہے سب سے سنجیدہ
وہ اسی بات پہ ہنستا ہے
جو ہوتی ہے سب سے اہم
وہ اسی بات کو نظر انداز کرتا ہے
شعر سناؤں تو اوروں کی طرح
بس واہ واہ کرتا ہے ...
زخم دکھاؤں تو دیکھتا نہیں
غم سناؤں تو سنتا نہیں
کچھ باتوں پہ ہنستا ہے
کچھ کو جھوٹ سمجھتا ہے
جو ہوتی ہے سب سے سنجیدہ
وہ اسی بات پہ ہنستا ہے
جو ہوتی ہے سب سے اہم
وہ اسی بات کو نظر انداز کرتا ہے
شعر سناؤں تو اوروں کی طرح
بس واہ واہ کرتا ہے ...