محفلِ یاراں
محفل نہیں میری محبت کا تماشا تھا
میں خاموش رہا یہ وقت کا تقاضا تھا
نہ اجنبی شہر تھا نہ لوگ اجنبی تھے
محفل میں ہر شخص میرا شناسا تھا
بڑے جلال میں کر رہا تھا وہ ذکر میرا
آج اس پر روپ بھی...
میں خاموش رہا یہ وقت کا تقاضا تھا
نہ اجنبی شہر تھا نہ لوگ اجنبی تھے
محفل میں ہر شخص میرا شناسا تھا
بڑے جلال میں کر رہا تھا وہ ذکر میرا
آج اس پر روپ بھی...