...

11 views

ایک پھول مسکرایا رخِ آسماں کئے ہؤے
یوں رکھا ہے دل کو خوشگماں کئے ہؤے
بنا رکھا ہے ایک اپنے مطلب کا ترجماں کئے ہؤے


جونہی گرا قطرہ خشک پنکھڑی کی جبین پر
ایک پھول مسکرایا رخِ آسماں کئے ہؤے


کوئ کہو خطیب کو پھر مسائلِ دسترس کہے
ایک زمانہ ہوا چلا ہے بیان کئے ہؤے


کچی گوند سے جوڑے ہیں مزاج کو زمانے کے ساتھ
اک عمر گزار رکھی ہے ,عمر رائیگاں کئے ہوئے

ایمان شہزاد


© All Rights Reserved