5 views
شکوہ
گر سوچ کر میں نے تجھے دل دیا ہوتا
یوں ذلیل و رسوا نہ تو نے کیا ہوتا
سوچتا ہوں کبھی کر کے عزادار میں خود کو
کاش تجھ سے ترے مذہب کا عہد لیا ھوتا
نہ ہوتا یہ ایک دو ہونے کا ڈر بھی کبھی
گر وقت اظہار میں نے منہ کو سیا ہوتا
یوں واجد مر مر کے نہ جیتا تو گر تو نے
وقت روانگی اس کے گھونٹ زہر کا پیا ہوتا
یوں ذلیل و رسوا نہ تو نے کیا ہوتا
سوچتا ہوں کبھی کر کے عزادار میں خود کو
کاش تجھ سے ترے مذہب کا عہد لیا ھوتا
نہ ہوتا یہ ایک دو ہونے کا ڈر بھی کبھی
گر وقت اظہار میں نے منہ کو سیا ہوتا
یوں واجد مر مر کے نہ جیتا تو گر تو نے
وقت روانگی اس کے گھونٹ زہر کا پیا ہوتا
Related Stories
4 Likes
0
Comments
4 Likes
0
Comments