...

6 views

مسّلم ‏
ہوگئے اہل وطن قائل مغربی کرداروں سے
لے آئےاہل وطن زوال مغربی بازاروں سے

لرز جاتا تھا باطل ہمارے نعروں سے
زور نہ دے اہل وطن اب بکی تلواروں سے


اس کو پکارا کب گلا ہے اب غداروں سے
اس نے دفتر گل بنایا ساقی انگاروں سے

تھا رابطہ مسلم کو کبھی دین داروں سے
اب واسطہ مسلم کو صرف دنیا داروں سے

ملنا تھا ہم کو اپنے یاروں سے
ہم نے کر لی یاری اب سیہ_کاروں سے

نہیں دم باقی رہا ہمارے سجدوں میں
‏ وہ فیصلے بدلے تھے نفل نمازوں سے

ڈرنے لگا ہے آب مسلمان کن کافروں سے
نام ان کا مٹ آیا ہے ہم نے ان کی دیواروں سے