...

7 views

میں۔۔۔
میں خود کو بھول کر
،لوگوں کو یاد رکھتی ہوں
کسی کا غم بانٹتی ہوں
،تو کسی کا سہارا بنتی ہوں
کسی کو یاد کرتی ہوں
،تو کسی کا انتظار کرتی ہوں
میں باتوں کو یاد رکھتی ہوں
،راز کو راز ہی رکھتی ہوں
میں خود کو بھول کر
،لوگوں کو یاد رکھتی ہوں
میں انا کو بھول کر
،رشتوں کو یاد رکھتی ہوں
میں رات بھر خود سے بات کرتی ہوں
،پھر خود سے ہی سوال کرتی ہوں
میں خود میں خود کو کھوجتی ہوں
،اور پھر خود ہی جواب بھی دیتی ہوں
میں خود کو بھول کر
لوگوں کو یاد رکھتی ہوں
© علوینہ آفتاب