...

8 views

مجھے اس سے عشق ہے

زمانے سے دور کہیں ہمارا اک جہاں ہو
نہ ہم دونوں کے سوا کوئی بھی وہاں ہو
وقت جہاں ٹھہر جاتا ہو
عشق جہاں ہر پہر ہوتا ہو
سوائے اِس کے نہ کوئی احساس ہو
میں اس کے وہ میرے بہت پاس ہو
اور کچھ دیکھوں نہ سنوں نہ سوچوں
وہ مجھے، میں مسلسل اسے دیکھوں
اس قربِ خاص میں عمر تمام بِتاؤں
مجھے اس سے عشق ہے! یہ بات اسے بتاؤں
بس ایک یہی بات لفظ بدل بدل کر
اور کبھی انداز بدل بدل کر
میں مسلسل دہراتی رہوں
اسے بتاتی پھر بتاتی پھر بتاتی رہوں
وہ روبرو میرے چپ چاپ بیٹھا رہے
کبھی ہنساتا رہے کبھی شرماتا رہے



©  ؔصائمہ الفت