بھرم
سوکھ کے بکھر گۓ گلاب سارے
ٹوٹ کے بکھر گۓ خواب سارے
وقت نزاع وہ آ ہی گیا آخر
ٹل گۓ ذندگی کے عذاب سارے
داخل ہوۓ مکتب عشق میں تو
کھلتے گۓ عشق کے باب سارے
زرا سا وقت نے پلٹا کیا کھایا
بچھڑ گۓ دوست...
ٹوٹ کے بکھر گۓ خواب سارے
وقت نزاع وہ آ ہی گیا آخر
ٹل گۓ ذندگی کے عذاب سارے
داخل ہوۓ مکتب عشق میں تو
کھلتے گۓ عشق کے باب سارے
زرا سا وقت نے پلٹا کیا کھایا
بچھڑ گۓ دوست...