...

6 views

بھائی
وہ اباّ کا غصہ وہ امی کا پیار
تھی بھیوں کی ٹولی میں مستی سوار

بہنا کی باتیں تو انمول تھی
لڑائی تو بھیوں کی معمول تھی
بنا کون ہے آج ہماری دیوار
وہ اباّ کا غصہ وہ امی کا پیار
تھی بھیوں کی ٹولی میں مستی سوار

لڑکے جھگڑکے نہ ناراض تھا
بھیوں کی الفت کا یہ راز تھا
بنائے گئے نفرتوں کے شکار
وہ اباّ کا غصہ وہ امی کا پیار
تھی بھیوں کی ٹولی میں مستی سوار

کھڑے دشمنوں کی قطاریں۔ لگیں
تجھے نصیحتیں بھی عیاری لگیں
نہ معلوم تجھکو حقیقی عیار
وہ اباّ کا غصہ وہ امی کا پیار
تھی بھیوں کی ٹولی میں مستی سوار

کھیلوں کا میدان دھاگے کا بال
یاروں کی بازی میں بھیوں کی چال
لیتے تھے بازی دیتے تھے ہار
وہ اباّ کا غصہ وہ امی کا پیار
تھی بھیوں کی ٹولی میں مستی سوار