امیدِ عشق
غزل
مجھے وہ یاد اب بھی ہے
عشق کی بنیاد اب بھی ہے
چلے آؤ لوٹ کر تم سے
مری یہ فریاد...
مجھے وہ یاد اب بھی ہے
عشق کی بنیاد اب بھی ہے
چلے آؤ لوٹ کر تم سے
مری یہ فریاد...