مرے عدو بھی تو ہیں پریشاں کہ کیسے میں مسکرا رہا ہوں
مرے عدو بھی تو ہیں پریشاں
کہ کیسے میں مسکرا رہا ہوں
نہیں پتہ ہے کہاں ہے منزل
میں پھر بھی چلتا ہی جا رہا ہوں
میں جس اگن میں جلا تھا یارو
اب اس میں بجھتا ہی جا رہا ہوں
شاہ عالم باغی
کہ کیسے میں مسکرا رہا ہوں
نہیں پتہ ہے کہاں ہے منزل
میں پھر بھی چلتا ہی جا رہا ہوں
میں جس اگن میں جلا تھا یارو
اب اس میں بجھتا ہی جا رہا ہوں
شاہ عالم باغی
Related Stories