In Early Hours of Night
In evening serenity, In early hours of night, where sea blossoms moon.
When a cold breeze, passes the soul gently, I used to go.
In a flow of my thoughts, preceeds into past, a long distance.
The cycle of hope breaks, the gloominess fires the whole body.
Gotta exhibit the orbit of life, I got bestrewed, the mortola.
______________________________
کیوں نہ کبھی کہیں دور تنہا بیٹھ کر خود سے باتیں کی جائیں۔
یہ جان لیا کہ میں اکیلا ہوں پر میں اکیلا تو نہیں ہوں۔
ابھی مجھ سے ملنے کو پھول ترستے ہیں۔
شہر کی روشنیاں میرے آنے کا انتظار کرتی ہیں۔
میں جب کبھی سب چھوڑ جانے کا سوچوں تو ہر ایک چیز مجھ سے بولنے لگتی ہے کہ اب تم بھی جا رہے ہو۔
اس بے حس دنیا میں کوئی نہیں سمجھنے والا۔ اک خزاں سی اس گلستان پے طاری ہو جاتی...
When a cold breeze, passes the soul gently, I used to go.
In a flow of my thoughts, preceeds into past, a long distance.
The cycle of hope breaks, the gloominess fires the whole body.
Gotta exhibit the orbit of life, I got bestrewed, the mortola.
______________________________
کیوں نہ کبھی کہیں دور تنہا بیٹھ کر خود سے باتیں کی جائیں۔
یہ جان لیا کہ میں اکیلا ہوں پر میں اکیلا تو نہیں ہوں۔
ابھی مجھ سے ملنے کو پھول ترستے ہیں۔
شہر کی روشنیاں میرے آنے کا انتظار کرتی ہیں۔
میں جب کبھی سب چھوڑ جانے کا سوچوں تو ہر ایک چیز مجھ سے بولنے لگتی ہے کہ اب تم بھی جا رہے ہو۔
اس بے حس دنیا میں کوئی نہیں سمجھنے والا۔ اک خزاں سی اس گلستان پے طاری ہو جاتی...