ٹوٹا تارہ
رات کے آدھے پہر میں جب آنکھ کھلی میری کروٹ لیتے
آسماں پے چمکتے تاروں سے اک تارہ ٹوٹ کے بکھرا جب
پھر وہ ھو کے روشن غیب ھوا
سنا تھا میں نے نانی سے جب
تارہ ٹوٹ کے بکھرا یوں
تم ھاتھ اٹھا کے مانگ لینا
جو تیرے من میں خیال آے
یا جو تیرے دل کو بھاتا ھو
سنا ھے وہ سب مل جاتا ھے
پر میں اکسر سوچتا ھوں یہ
اس نے مجھ کو کیا دینا تھا
جو خود تو ٹوٹ کے بکھر گیا
امجد علی بزمی
آسماں پے چمکتے تاروں سے اک تارہ ٹوٹ کے بکھرا جب
پھر وہ ھو کے روشن غیب ھوا
سنا تھا میں نے نانی سے جب
تارہ ٹوٹ کے بکھرا یوں
تم ھاتھ اٹھا کے مانگ لینا
جو تیرے من میں خیال آے
یا جو تیرے دل کو بھاتا ھو
سنا ھے وہ سب مل جاتا ھے
پر میں اکسر سوچتا ھوں یہ
اس نے مجھ کو کیا دینا تھا
جو خود تو ٹوٹ کے بکھر گیا
امجد علی بزمی