غزل
میرے دل کو اپنی یادوں سے آرستہ رہنے دو
یار میرے مجھے تم خود سے وابستہ رہنے دو
رہنے دو ہجرِ پُر خار کی ویراں راتوں کو معطر
میرے ہاتھ اپنی یادوں کا ایک گلدستہ رہنے دو
وصل کے عذابوں سے تو اچھا ہے یوں تڑپتے رہنا
حالات یوں ہی کچھ روز ابھی خستہ رہنے دو
تعلقات بگاڑ رکھے ہیں...
یار میرے مجھے تم خود سے وابستہ رہنے دو
رہنے دو ہجرِ پُر خار کی ویراں راتوں کو معطر
میرے ہاتھ اپنی یادوں کا ایک گلدستہ رہنے دو
وصل کے عذابوں سے تو اچھا ہے یوں تڑپتے رہنا
حالات یوں ہی کچھ روز ابھی خستہ رہنے دو
تعلقات بگاڑ رکھے ہیں...