...

1 views

#Gazaldilse
غم کے دریا میں یو ڈوب گیا ہوں
سیدھے راستے پہ چل کے بھی رستہ بھول گیا ہو

غم کی نگری میں ہوگا کبھی اجالا بھی کیا
کیونکہ میں اب خوشی کا رستہ بھول گیا ہوں

امید لگائیں بیھٹا ہوں کہ آئے گا وہ ایک دن
اس امید میں اب میں خود کو بھول گیا ہوں

یہ دنیا ظالم ہے اس پہ کیا بھروسہ کرنا
لوگوں کے سلوک سے اب میں اپنوں کو بھول گیا ہوں

کبھی خود کو گہرائی سے سمجھا ہی نہیں
ورنہ غم بھی کہتا کہ میں اب دکھ دینا بھول گیا ہوں

وہ اتنے خفا ہیں مجھ سے کہ میرے طرف دیکھتے بھی نہیں
کئی میں اب ایسا نہ کہوں کہ میں اب انکو بھول گیا ہوں

ہم اتنے ہوئے انکے پیار میں مجنون اے شاہد
وہ اب کہتے ہیں کہ میں زندگی بھر صرف تیرا ہوگیا ہوں
(شاہد پرویز)

© Shahid Parvaiz