...

4 views

Tumhary Naam
میں اب اقرار کرتی ہوں
میں تم سے پیار کرتی ہوں
مجھے تم سے محبت ہے
مجھے تیری ضرورت ہے
میری مانو زرا جو تم
ذہن ماضی میں لے جاؤ
وہ جب نادان تھے ہم تم
بہت انجان تھے ہم تم
تم مجھ کو کچھ جو سمجھاتے
میں اچھے سے سمجھ جاتی
میں سب سے خوف کھاتی تھی
تیری قربت ہی بھاتی تھی
میں سب سے کہہ بھی دیتی تھی
زمانہ گھوم آؤ گے مگر اس سا نہ پاؤگے
بہت انمول ہے یہ تو
بڑا بےمول ہے یہ تو
میں تجھ کو سوچتی جب بھی
میں تب ہی مسکرا دیتی
خدا سے بیٹھ کر تنہا میں اکثر پوچھتی تھی یہ
کیوں بھیجا تو نے دنیا میں فرشتہ صفت انساں یہ
میری سن لی خدا نے اور عجب سا اک یہ کر ڈالا
تجھے دل میں جگہ دے کر تجھے پھر لے لیا مجھ سے
تیری فرقت مِیں بیٹھی مَیں ہمیشہ روتی رہتی تھی
خدا سے میں گلہ کرتی یہ تو نے کیا کِیا پھر سے
مگر میں اب یہ جانی ہوں کہ سونا تھی فقط میں تب
مجھے کندن بنایا ہے مجھے تجھ سے ملانے سے
مجھے تیری تو چاہت ہے مگر یہ جانتی بھی ہوں
خود ہی کو چاہنا ہے اب کہ تم میں ہم نہیں ہوں گے
میں اب کےعہد کرتی ہوں میں تجھ کو بھول جاؤں گی
نہ پھر تجھ کو ستاؤں گی میرے دل کے ستانے سے
© Aleena Tanveer