...

12 views

چھوڑ دیا ہے
جس کا دِن نہ بنتا تھا اپنی روداد سنائے بغیر٫٫
اب اسنے پوچھنے پر بھی حال بتانا چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
جو میرے ساتھ ہوتا تھا ہر غم - خوشی
میں٫٫
اب اسنے میرے گھر آنا - جانا چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
جس کے قہقہوں سے فضائیں گونج اٹھی تھیں٫٫
اب اسنے لطیفوں پر بھی مسکرانا چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
اس سے جب بھی ملوں ساتھ ایک ٹولی ہوا کرتی تھی٫٫
اب اسنے لوگوں سے ملنا - ملانا چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
جس کا دل نہ لگتا تھا اپنے یاروں کے بغیر٫٫
کسی سے ملتا نہیں اب اسنے دوستانہ چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
وہ جو آئے دنوں سب سے شکوے کرتا پھرتا تھا٫٫
اب اسنے اپنی باتوں کو دوہرانا چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
ڈھونڈتے پھرتے ہیں ہم دربدر اسکو ٫٫
سب کہتے ہیں اب اسنے اپنا ٹھکانہ چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
سب تیاگ کر نہ جانے کہاں چل پڑا ہے وہ٫٫
اب اسنے باپ سے وراثت میں ملا خزانہ چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
وہ سب سے یوں تعلّق قطعہ کرکے بیٹھا ہے٫٫
معلوم ہوتا ہے اب اسنے زمانہ چھوڑ دیا ہے۔۔۔۔
© عروجؔ خان (Urooj khan)