...

8 views

نظم
خوش ہو تو خوش ہی رہو
میرے غم پر کوئی بات نہ کر
مُجھے اب نہیں چاہیے راحتِ دل
میری جانب اچھے حالات نہ کر

یُوں نہ سمجھو! تنہا کھڑا ہوں میں
حُسن کے ہجوم میں بکھرا پڑھا ہوں میں
بس چل رہا ہوں سہارے بدل بدل کر
تو مُجھ پر زیاں اپنی ذات نہ کر

آ سکو تو آکر لیجاؤ دعائیں ساری
دل، دھڑکن، جان اور سانسیں ہماری
وگرنہ یاد بھی نہ آؤ اب تم ہمیں
وگرنہ پیچیدہ مزید میرے معاملات نہ کر

© Ahmed Sahil