...

6 views

پروانہ محبت
چاہوں تو داستان حیات لکھوں
تیری محبت میں کتاب لکھوں

تیرے ناز پے زندگی نثار رکھو
دھڈکن جیسے دل کے قریب رکھوں

زندگی کے ویرانے کو تو نے آباد کیا
تیری آمد نے باغ حیات کو گلزار کیا

تیرے ساۓ میں گلزار سے پھول کھلے
انکو ہم نے طلحہ و جویریہ نام دیا

تیری مسکراہٹ خزاں میں بہار کریں
تیری افسردگی کہکشاں بےنور کریں

ساتھ ہو تیرا تو دنیا کو زیر کریں
ہر شر کو تیرے دامن سے خیر کریں

التجاء ہے رب ذوالجلال سے اختر کی
دونوں جہان میں سبینا کو میرا کریں


© mirakhtar