مری عاشقی
جھانکا جو میں نے کیا جھیلیں بہتی ہیں
یہ تمہاری آنکھیں کن کی منتظر رہتی ہیں
ہے کشادہ ماتھے پر گھنے بالوں کا سایہ
یہ اڑتے لہراتے ہوے کیا غضب ہیں خدایا
ہاۓ یہ ترے سرخ لبوں کی نرم و نازکی
جیسے ابھی پی ہے ایسی ہے تر و تازگی
کیا چہرے پر جچتے ترے گال ہیں
مہکتے گل و گلزار کی اک مثال ہیں
چال ہے ایسی جیسے ناگن ہو بل کھاتی
چلتی نہیں ہو ولللہ ہو لہراتی جاتی
Poet; Wajid_jaam
٢٠_ ٠١_ ٢٠٢١