عام سی لڑکی
میں ایک عام سی لڑکی ہوں پھولوں سے بلا کا عشق ہے مجھے تتلیوں کے پیچھے بھاگتے ہوں اور انکے رنگوں میں کھو جاتی ہوں ہر رنگ میں گھل مل جاتی ہوں پر سیاہ رنگ سے مجھے عشق ہے ۔چوڑیوں کی کھنکھناہٹ کے سر مجھے مسرور کرتے ہیں بارشوں میں بھیگنا مجھے پسند ہے پر بادلوں کی گرج سے ڈر کے بھاگ جاتی ہوں پرندوں کی آوازوں میں مجھے سکون ملتا ہے یوں لگتا ہے اللہ کی تسبیح بیاں کرتے ہیں فجر کی آزانوں سے مجھے عشق ہے تہجد کی نماز سے...