...

3 views

تمثيل‌‌ حسن
میں نے دیکھی ہے تمھاری پیشانی وہ رخصار وہ مسکان
وہ چہرے پہ تمھارے حسین ظلفوں کی لہراتی لڑیاں

تم کو شاید نہ ہو معلوم کہ لفظِ خوبصورت
کی ایک بہترین سی تشریح ہو تم

غزل کے ہر شعر کا آغاز ہو تم,
نظموں میں لکھے ہر لفظ کا نایاب سا احساس ہو تم

بادِ صبا میں تم, بارش میں تم, آبِ شار کی سُریلی آواز میں تم
بہار کی نازک سی لہراتی ہواؤں کی انگڑایوں میں تم

تمھیں دیکھیں اگر میری کھوءی ہوءی ساحر آنکھیں
مسلسل دیکھتی ہی جائیں تا عمر پلکیں نہ جھپکیں۔

© All Rights Reserved