...

13 views

کہنے کو سب کچھ تھا میرے پاس
کہنے کو سب کچھ تھا میرے پاس
فضائیں تھیں میرے آغاز میں شامل
ہوائیں تھیں میری پرواز میں شامل
خوشبوئیں تھیں گلوں کی بند قباؤں میں
مُجھے عبور تھا حاصل سبھی اداؤں میں
آفتاب سے یاریاں تھیں اپنی
مہتاب سے دلداریاں تھیں اپنی
ستاروں سے کھیل یوں کھیلا کرتے تھے
بے ترتیبی میں ترتیب ڈھونڈھا کرتے تھے
شام ڈھلے محفل میں دھمال ہوا کرتا تھا
سحر میں نیند...