...

5 views

وعدہ
تم سے پیار ہے تم سے پیار رہے گا
اس عمل پہ رد عمل کا انتظار رہے گا
تم سے بات کرنے کا اپنا ہی نشہ ہے
آخری دم تک باقی یہ خمار رہے گا
اک روز تو پردہ اٹھے گا ہر راز سے
کب تک سب کچھ پس دیوار رہے گا
روشن رہے گا تیری یادوں سے دامن
دل میں سدا روشنی کا مینار رہے گا
مجھے چاہنے کا اختیار تیرا ہے مگر
تجھے چاہنے پر تو میر اختیار رہے گا
فقط تب تک قلم سے شاعری نکلے گی مری جاں جب تک تو وجۂ اشعار رہے گا
ہمارے جینےکے لئیے یہ کافی ہے جاوید
تیرے چاہنے والوں میں شمار رہے گا


© javid