...

6 views

عہدِ مُحبّت
ساتھ دو گے تو پیار ہی پیار پاؤگے بہت
ورنہ راحتِ دل کو بھی ترس جاؤگے بہت

میری دنیا میں درد ہے مگر تیرے لیے نہیں
میری دنیا سے دور گئے تو اشک بہاؤ گے بہت

میری باہوں میں ٹوٹ کے سما کر دیکھو تو کبھی
میرے دل کے گپت خانوں میں آکر بیٹھو تو کبھی

تیرے لیے قرار میں نے، سب سے جُدا رکھا ہے
اِک تڑپ ہے، اُس تڑپ میں، مُحبّت کو چھپا رکھا ہے

مگر بات ساری رمز و خلوت کی ہے سمجھو تو سہی
بنجر سی میری زمین میں آب کی مانند اُترو تو سہی

میں تُجھ پر بن کے بادل مُحبّت کی بارش برسوں
تیرے سارے درد پی جاؤں تُجھے پُر سکون کر دوں

تُجھے بس خیال رکھنا ہوگا دلِ بے آرام کا جاناں
تیرا جسم و جان بن جائے میرے ہی نام کا جاناں

سرِ راہ تیرے ہاتھوں سے ہاتھ کبھی نہ چھوٹے
تجھے سنبھال لوں میں، تُو مجھ میں آکر ٹوٹے

پھر مُحبّت کی تُجھے راہوں میں آباد کر دوں میں
تُجھے اپنی دنیا میں صدا کیلئے شاد باد کر دوں میں

تُجھے خوشیوں سے بھر دوں تو سنبھال نہ پائے
اے محبوبِ ساحل گر تُو میرا بن جائے فقط میرا ہوجائے

© Ahmed Sahil