...

6 views

اختیار اُسکا ہے
جا چکا ہے پھر انتظار اُسکا ہے
دل تو میرا ہے، اختیار اُسکا ہے

یُوں تو میرے سینے میں دھڑکتا ہے
یار میرا لیکن غمخوار اُسکا ہے

جانے کیا کر گیا وہ زندگی میں آکر
بے وجہ ہوں بدنام، سروکار اُسکا ہے

حال پر مرے، سبھی کرتے ہیں شکایات
کیا کہوں؟ سارا دارومدار اُسکا ہے

بظاہر میری غزلیں میرے قلم سے ہیں
در پردہ مگر قل معیار اُسکا ہے

نہیں کوئی معاملہ میرے دسترس ساحلٓ
میری ذات میں مشمول در و دیوار اُسکا ہے

© Ahmed Sahil